Here you will read Ghair Hazir Nazam by Umair Najmi Poet. Roll Number 18 Shayari in Urdu. Umair Najmi Shayari. You are the open right post here you will read your favorite Umair Najmi Poetry.
Roll Number 18 Shayari in Urdu
حاضری لگنے والی ہے، خاموش ہو اور توجہ کریں
ایک ” جی سر “
اُدھر دائیں دیوار کی کھڑکیوں سے پڑے پیڑ میں کچھ ہرے پیڑ ہیں جن کے پتے لگاتار جھڑتے چلے جا رہے ہیں
پرندے بھی ہیں پیڑوں پر ” اُن کے پر “
پانچ ؟ ” حاضر جانب” اُن کے پر سرمئی رنگ سے ملتا جلتا کوئی رنگ ہے
سات ” جی ” گھونسلہ ایک ہے یعنی سارے پرندے اِدھر کے نہیں، کچھ چلے جائے گے
اور یہ تیسرے پیڑ پر کیا لکھا ہے ؟ نیا ہے
نکل کر پڑھوں گا میں
دس ؟ ” جی میں ہوں”
بلکل ایسے کسی نے کہا تھا مجھے دس برس قبل
تیرہ مئی ، دو ہزار آٹھ ، منگل تھا اور شام چھ یا سوا چھ میرے گھر کی چھٹ، میں نے دیوار کی اس طرف سے کہا تھا: کوئی ہے ؟
تبھی بلکل ایسے کسی نے کہا تھا اُدھر سے کہ ” جی ہاں میں ہوں “
پندرہ ” يس سر ! پرازینٹ حال “
اب وہ آواز جانے کہاں جاچکی، دس برس ہو گئے پوچھتے پوچھتے کوئی ہے ، کوئی ہے اور آگے سے بس خامشی، جی میں ہوں والی آواز تو جاچکی ہے
اٹھارہ ؟ کہاں ہوگی اب ؟
رول نمبر اٹھارہ ؟ ارے یہ تو میں ” سوری سر ”
تم کہاں کھوئے رہتے ہو پاگل ہو کیا
سر وہ آواز جاچکی
کیا کہا؟ جاچکی
چپ !!!
نہیں سر ! سنے
جب سے وہ جاچکی میں جہاں بھی ہوں، ہو کر بھی ہوتا نہیں، جیسے اب بھی یہاں تو نہیں ہوں، بظاہر ہوں سر
آپ سمجھے ؟ نہیں
اور کچھ بھی بتانے سے قاصر ہوں سر
آپ لکھ دیجیۓ، غیر حاضر ہوں سر !!!
Final Words
If you liked Roll Number 18 Shayari (Umair Najmi Ghair Hazir Nazam), please share your favorites lines who deserve it. Remember the name (www.calmquotes.com) website for more New Urdu Poetry, Quotes, Shayari, Status, Urdu Ghazal, wishes and captions in Urdu Hindi.